ام پی فایل - مرجع خرید فایل های دانشجویی و دانش آموزی

جهت دانلود به سایت اصلی ارجاع داده میشوید

ام پی فایل - مرجع خرید فایل های دانشجویی و دانش آموزی

جهت دانلود به سایت اصلی ارجاع داده میشوید

پایان-نامه-ترجمه-و-تحقیق-کتاب-شبهات-و-ردود-حول-القرآن-الکریم-(از-عربی-به-اردو)
پایان نامه ترجمه و تحقیق کتاب شبهات و ردود حول القرآن الکریم (از عربی به اردو)
فرمت فایل دانلودی: .docx
فرمت فایل اصلی: doc
تعداد صفحات: 787

پایان نامه ترجمه و تحقیق کتاب شبهات و ردود حول القرآن الکریم (از عربی به اردو)
نوع فایل: Word و قابل ویرایش
تعداد صفحات : 787 صفحه

چکیدہ
مباحثی که در این رساله مورد بحث و بررسی قرار گرفته است از جمله مباحثی است که بشر امروز بیشتر به درک و فهم آن نیاز دارد۔ زیرا در پرتوی علوم روز و پیشرفته سوالاتی مطرح می شوند که حقایق و واقعیت را دگرگون می سازد و افکار خواننده را متغیر و متحیر کرده چه بسا موجب انحرافات می گردد.
مباحث این اثر گرانبها، شبهات اساسی که درباره مطالب و فرمایشات قرآن از سوی بیگانگان از روی عناد و کج فکری و چه بسا از سوی هم مسلکان از جهت فهم حقایق ،گفته می شود همه آنها در این کتاب ارزشمند “شبهات و ردود حول القرآن الکریم ”در پنج فصل جمع آوری نموده و هر کدام را بادلیل محکم و متقن و با استفاده از منابع معتبر نقد و بررسی کرده است که همه آن شبهات را در موارد ذیل می توان خلاصه کرد:
١۔ ایجاد تشکیک در وحی بودن قرآن و اینکه سنخیتی میان جهان قدسی والا با جهان پست و مادی وجود ندارد.
۲۔ قرآن از محیط و فرهنگ جاهلی متاثر شده لذا بسیاری از رسوم و عادتهای عرب آن زمان در قرآن دیده میشود.
۳۔ وجود تناقض بین آیات قرآن ،دلیل بر آن است که قرآن از طرف خدا وند نیست
۴۔ از نظر تاریخی ،ادبی و علمی در قرآن اشتباهات وجود دارد.
۵۔ چون در متن قرآن امکان تحریف وجود دارد بنابر این قرآن حجیت ندارد.
بنا بر این ،صاحب اثر در این کتاب پنج فصل اقامه نموده و مطالب ذیل را در پرتوی آن مورد بحث و بررسی قرار داده است:
فصل اول: راجع به منبع و مدرک قرآن است که آیا قرآن می تواند غیر از وحی منبع دیگری داشته باشد۔ سپس در ذیل این ،مطالب تاریخی اززشمند وحقایق آفرینش جهان را با استناد از آیات قرآنی مطرح نموده است که نمی توان آنها را انکار کرد۔ وشکی نیست که اگر قرآن آنها را مطرح نکرده بود هیچ کس به حقیقت آن نمی توانست پی ببرد.
فصل دوم: در خصوص قرآن و فرهنگ زمان نزول آن است. و در آن سعی بر این شده است که قرآن بجای اینکه متاثر از فرهنگ جاهلی عرب شود، موثر بر آن و تغییر و هدایت به یک فرهنگ فطری و الهی شده و با حکمت الهی ،فرهنگ ننگ و خلاف آیین آلهی آن زمان توانسته عوض کند چه مساله میراث باشد و توزیع سهام آن، و چه مساله محرمیت و ازدواج و چه مساله حجاب و برده داری و…
فصل سوم: مشتمل بر جواب این تفکر و گراییش است که در قرآن هیچ گونه اختلاف و تناقض وجود ندارد ۔ فلذا علل عدم اختلاف و اسباب اختلاف را با دلایل خوب و مستند مورد بحث و بررسی قرار داده است و به این نتیجه رسیده است که بخاطر نداشتن تفکر صحیح و عدم بکار گیری مراحل علوم و یا کج فکری و عناد این جور اعتقاد مطرح شده است.
قصل چهارم: راجع به واقعیتهای علمی ،تاریخی و ادبی است که علوم پیشرفته نیز کاملا تایید می کند و آنها را رهنمود و علت پیشبرد خود می داند مانند زوجیت در همه موجودات،جایگاه قلب،آفرینش استخوان ازگوشت،خلقت هفت زمین و آسمان و بیان اسرار نهفته در بین آنها۔ و همینطور اشتباهات تاریخی مانند مساله هامان ،آتش بر گل ،خدای دست بسته،فرزند خدا و…و اشتباهات ادبی و نحوی از قبیل ناهمخوانی ضمیر و مرجع ،استعاره تخییلی ،تثنیه به جای جمع ،اطلاق جمع بر تثنیه و…
فصل پنجم: حاوی مطالبی است که قرآن خیلی ها را با این سبک و شیوه شیفته خود کرده است و آن عبارت است از قصه های قرآنی۔ قرآن با استفاده از این شیوه حقایق زیادی را برای خوانندگان بازگو و روشن نموده است ۔قصه اگرچه بیشتر جنبه تخیلی دارد تا حقیقت ولکن قصه های قرآن دارای ویژگی های هستند که عبارتند از :
واقع گرایی، حقیقت گویی،پرورش صفات والای انسانی ،حکمت آموزی و…
جالب این است که تمام روش ادبی نگارش یک قصه را نیز دارد مانند هدف داستان، حکمت تکرار در قصه ها ،ترسیم حقایق در قالب داستان مثل داستان طوفان و کشتی ، ناقه صالح ، اصحاب کهف،ذوالقرنین ،داستان فرعون و… اما مهم این است که قرآن فقط بر ذکر داستان اکتفا نکرد بلکه پندی ،نصیحتی و عبرتی که یک انسان را به کمال بندگی و انسانیت میرساند و به تعبیر دیگر انسان کامل می سازد ،همه این ابعاد را در نظر گرفته است.
همه این‌ها اهمیت این کتاب را بالا برده و یک محقق و متلاشی حق و حقیقت را به خواندن این مطالب جذب می کند تا بتواند از حقیقت آگاهی و اطلاع پیدا کند و دیگران را به طرف حق و حقیقت راهنمایی کند.


فهرست مطالب
عرض مترجم 1
عرض ناشر 3
پہلی فصل:
کیا قرآن کا وحی کے علاوہ کوئی اور سرچشمہ ہے ؟ 7
وحی قرآن کریم کا واحد سرچشمہ 7
تمام ابراہیمی آئین ایک سرچشمہ سے جاری ہوئے ہیں : 13
مشترک منبع ، یکسانیت کی دلیل: 15
خود قرآن مجید اپنے وحی ہونے پر گواہ ہے : 16
قرآن مجیدانبیاء ما سلف کی کتابوں ﴿زبر الاولین﴾میں : 17
رسالت پیغمبر کی حقانیت پر دوسری دلیلیں: 19
قرآن کریم اور تحریف شدہ آسمانی کتب کاسرسری موازنہ: 21
قرآن مجیدمیں اوصاف پروردگار: 22
توریت میں اوصاف پروردگار: 24
غضبناک خدا بنی آدم کی جستجو میں 27
انسان ، سر ّ مکنون خلقت: 28
انسان کی تخلیقی خصوصیتیں 30
سب کچھ تیرے لئے خلق کیا اور تجھے اپنے لئے: 33
پیغمبروں کی مقام ومنزلت کا پاسدار 34
ابراہیم نے ہرگز جھوٹ نہیں بولا: 37
توریت میں طوفان نوح کی داستان 38
طوفان کا واقعہ قرآن مجید میں : 40
توریت اور ناگفتہ عبرتیں : 41
کیا طوفان نوح عالمگیر تھا ؟ 43
طوفان نوح کا عالمگیر ہونا باطل فرضیہ: 44
طوفان ایک طبیعی حادثہ 44
باقی بچے آثار 49
” رَبِّ لا تَذَرْ عَلَى الْأَرْض“ 50
” لا عاصِمَ الْیَوْمَ مِنْ أَمْرِ اللَّهِ “ 51
”وَ اسْتَوَتْ عَلَى الْجُودِی“ 55
” حَتَّى إِذا جاءَ أَمْرُنا وَ فارَ التَّنُّورُ“ 59
”فَلَبِثَ فیهِمْ أَلْفَ سَنَةٍ إِلاَّ خَمْسینَ عاماً“ 60
”وَ جَعَلْنا ذُرِّیَّتَهُ هُمُ الْباقین“ 61
” وَ جَعَلْنا ذُرِّیَّتَهُ هُمُ الْباقین“ 63
نوح  ہبوط کے بعد 64
پدر ابراہیم ، تارح یا آزر؟ 65
قربانی اسماعیل  تھے اسحاق نہیں 70
لوط اور انکی دو بیٹیوں کی کہانی توریت کی زبانی 72
هولاء بناتی 74
یعقوب نے اپنے بھائی عیسو سے نبوت چرائی 77
یعقوب  کی خدا سے کشتی 78
بنی اسرائیل کا مصر سے نکلنا اور دریا سے عبور کرنا 80
گوسالہ اور سامری کی کہانی 82
گوسالہ و سامری کے سلسلہ میں قرآن نجید و توریت کے درمیان اختلافی نقاط: 84
سامری کی باتیں دوسرے زاویہ سے 88
توصیف گوسالہ 90
سامری کو ن ہے؟ 92
قارون کون ہے؟ 93
”ما إِنَّ مَفاتِحَهُ لَتَنُوأُ بِالْعُصْبَة “ 95
بنی اسرائیل کے سر پر پہاڑ بلند کرنا 96
داود اور اوریا کی بیوی کی کہانی: 101
قرآن اور اناجیل اربعہ 103
مریمؑ صدیقہ 104
مریم ؑ،خواہر ہارون 108
دختر عمران: 112
مریم صدیقہ کی الوہیت 112
لوگوں سے بچپنے اور جوانی میں بات کرنا 114
مریمؑ کا اپنے بچے کے ساتھ واپس پلٹنا: 118
نوجوانی کے آغاز میں عیسی  دانشوروں سے مناظرہ کرتے ہیں : 121
پختہ عمر﴿ تیس سال﴾ کا گذرجانا: 121
پیغمبر اسلامؐ کی بشارت 122
داستان صلیب 126
عیسی کی موت کا مسئلہ 131
دوسری فصل:
قرآن اورمعاشرہ کی ثقافت 142
کیا قرآن نے معاشرہ کی ثقافت و تہذیب کو قبول کیا ہے؟ 142
گفتگو کے دوران رائج کلمات کا سہارا 143
۲۔ قرآنی خطابات کی وسعت 145
۳۔ حقیقت ہے خیال نہیں 147
جس ثقافت و تہذیب کا قرآن نے مقابلہ کیا 148
قرآن میں عورت کی منزلت 149
مرد کو عورت پر ایک درجہ برتری (و للرجال علیهن درجة) 151
لڑکی پر لڑکے کی فوقیت 157
مرد کا حصہ عورت سے دو گنا 161
”للذکر مثل حظ الانثین“ 161
بنیاد کا ضعیف و کمزور ہونا 164
عورت کی دیّت مرد کی دیّت سے آدھی 167
عورت کی گواہی 172
آیت کا ادبی پہلو 176
عورت میدان قضاوت میں 178
فرزند کی پرورش کا حق 179
طلاق کا اختیار 182
شادی کو فسخ کرنے﴿توڑ دینے﴾والے عیوب 195
عورت کو مارنا پیٹنا 198
مسئلہ حجاب 209
متعدد بیویاں 215
پیغمبر ﷺکی بیویاں 223
غلام بنانے کے نظام کو آہستہ آہستہ ختم کرنا 233
زمانہٴ جاہلیت کی حماقت آمیز خرافاتیں 248
قرآن کی تعبیروں میں جنّ 249
جنات کے سایہ کے بارے میں کچھ باتیں 253
شیطانوں کے سر کی طرح 255
ہر ایک کے معیار کے مطابق توصیف 261
حور العین 261
غور طلب نکتہ 263
درخت و نہریں 265
قیامت کے دن سفید رو و سیاہ رو 266
قرآن اور جادو 270
جادوگران فرعون 290
جادوگران بابل 292
نفاثات فی العقد 294
عالم ارواح 298
نظر بد 300
آیت “وان یکاد”کی وضاحت 302
دوسری جہت سے نظر بد کی تحقیق 304
کیا قرآن اشعار جاہلیت سے متاثر ہے 309
اقتباس 311
قرآن اور نازیباو رکیک تعبیرات 313
“الَّتِی أَحْصَنَتْ فَرْجَهَا” 314
نوح و لوط کی بیویوں کا خیانت کرنا 315
تیسری فصل :
قرآن کریم میں اختلاف و تناقص کا گمان 318
کیا قرآن مجید میں اختلاف و تناقص پایا جاتا ہے؟ 318
اختلاف کا نہ ہونا اعجاز کی علامت ہے 324
اسباب اختلاف 325
وہ آیات جنکے بارے میں تناقض کا واہمہ پایا جاتا ہے: 330
’’هذا بیان للناس و هدی و موعظه للمتقین‘‘ 330
“ولا تزر وازرة وزر اخری” 333
و صاحبهما فی الدنیا معروفا 336
’’انّ الله لا یامر بالفحشا‘‘ 337
ہزار سال یا پچاس ہزار سال 340
’’ خلق السموات والارض فی ستۀ ایام” 341
’’تساؤل بعضهم بعضاً‘‘ 344
’’لا اقسم بهذا البلد‘‘ 347
وَمَا کَانَ اللَّهُ لِیعَذِّبَهُمْ وَأَنْتَ فِیهِمْ 349
قیامت کے مختلف حالات 355
پروردگار عالم روح قبض کرتاہے 357
پروردگار سے کچھ نہیں چھپائیں گے 358
اضافی شکنجہ 359
پس پردہ گفتگو 360
دیکھنا یا امید رکھنا 361
بھولنا یا بھلا دینا 363
مونث یا مذکر 365
فرزندان بنی اسرائیل کا قتل 367
امور ہستی کی تدبیر 369
تقدیر امور اور اختیار 370
وَإِنْ مِنْکُمْ إِلَّا وَارِدُهَا کَانَ عَلَى رَبِّکَ حَتْمًا مَقْضِیا 374
فَتَبَارَکَ اللَّهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِینَ 379
’’ عَبَسَ وَتَوَلَّى ‘‘ 380
چند سوالات اور ابن قتیبہ کے جوابات 386
وہ آیات جن میں اختلاف و تناقض کا واہمہ پایا جاتا ہے: 393
قطب الدین راوندی کے جوابات 411

چوتھی فصل:
قرآن اور علمی ، تاریخی اور ادبی حقیقتیں 425
علم تاریخ اور ادب سے ناسازگاری کا شبہ 425
تمام موجودات میں زوجیت کا پایا جانا: 425
قلب مرکز ادراک 434
ہنسنا یا مسکرانا 436
ہڈی کی خلقت گوشت سے 438
و یعلم ما فی الارحام 439
شیاطین کو دور کرنا 442
سات آسمان بریں 451
چند سوالوں کے جواب 457
۱۔ فضا میں تیرتے کرّات 457
۲۔ آسمانی راستہ 458
۳۔جالیوں والا آسمان 460
۴۔ سات آسمان تہ بہ تہ 461
۵۔ برجوں و الا آسمان 462
۷۔ سات زمین 468
تقسیم زمین 469
تین احتمال 469
بے شمار زمینیں 470
“مثلهن” کے بارے میں مؤلف کا نظریہ: 472
۸۔ کالے کیچڑ والے چشمہ میں غروب 476
تاریخی غلطیاں 478
ہامان 478
آگ پر مٹی(پجاوا) 484
دست بستہ خدا 487
فرزند خدا 495
وزیر خزانہ 497
موسلادھار بارش والا سال 498
نجات بدن 500
فرعون کون ہے؟ 502
بنی اسرائیل کی میراث 503
ادبی غلطیاں 504
قرآن اور نحوی غلطیاں 505
امت جیسا قبیلہ 514
منزہ کرنے والے 515
کن فیکون 517
غاصب بادشاہ 518
طور سینا 520
پیروان الیاس پر درود 522
محرمانہ نجوا﴿کانا پھونسی﴾ 525
تین پاکی 526
فن التفات یا انتقال 527
تیز ہوا 532
دین ابراہیم حنیف 533
الہی حدود 537
غذا کی درخواست 538
بیع و ربا ایک جیسے 539
لا حاصل نصیحت 540
عربی روشن زبان 542
ضمیر و مرجع میں عدم مطابقت 544
عربی ادب میں عاقلوں کا غلبہ 549
تخییلی استعارہ 550
تثنیہ کی جگہ جمع 555
دو یا دو سے زیادہ پر جمع کا اطلاق 557
غیر عاقل کی جمع 564
“ما”موصول کا استعمال عاقلوں کے لئے 566
ضمیر و مرجع میں عدم ہماہنگی 574
وہ اسامی جن کا واحد و جمع ایک ہے 578
پانچویں فصل :
قرآنی قصے 583
قرآنی قصے 584
قرآن میں قصے گوئی کا طریقہ 586
قرآنی قصوں کی خصوصیت 587
١۔ واقعیت پسندی 588
۲۔ حقیقت بیانی 590
۳۔ انسانی نیک صفات کی پرورش 591
۴۔تعلیم حکمت 591
قرآن مجید میں داستان کے اہداف 592
١۔ نبوت کا اثبات 592
۲۔ آسمانی ادیان کا متحد ہونا 595
۳۔ تاریخ اسلام کی ریشہ یابی 597
۴۔ انبیاءؑکی سیرت طیبہ کا ایک جیسا ہونا اور امتوں کا ایک طرح کاعکس العمل 597
۵۔انبیاءؑ اور مومنوں کے دلوں میں امید کے چراغ جلانا 598
۶۔ انبیا پر خدا کے لطف کا بیان 602
قرآنی قصوں کی تکرار کی حکمت 603
قرآن کی داستان گوئی میں ہنری پہلو 604
۱۔تاریخی عناصر سے صرف نظر 605
۲۔ حوادث کا انتخاب 605
۳۔ داستانوں کے دلخواہ منظر کا انتخاب 605
۴۔ ایک حادثہ پرمتعدد زاویوں سے غور کرنا 608
۵۔ داستان کے ایک پہلو کو متعدد انداز میں پیش کرنا 609
حقائق کو داستان کی شکل میں پیش کرنا 612
قرآنی داستانیں، واقعی حوادث 614
نو ظہور نظریات 615
ایک نکتہ 625
ان داستانوں کے متعلق بحث جن کی حقانیت کا انکارکیا جاتا ہے 626
جناب آدم  کے بیٹوں کی داستان 629
طوفان اور کشتی کی داستان 632
عادو ثمود اور قوم ہود کی سرگزشت 633
ناقہٴ صالح 639
قوم سدوم کی داستان 641
اصحاب کہف 645
۱۔ اصحاب کہف کے واقعہ کی جگہ 646
۲۔ اصحاب کہف کے واقعہ کا زمانہ 648
ذوالقرنین 652
مغرب الشمس کی طرف روانگی 661
گل آلود چشمہ میں سورج کا غروب ہونا 665
مطلع آفتاب کی سمت 668
سرزمین سد کی جانب 671
یاجوج و ماجوج کون تھے؟ 675
تاریخ میں یاجوج و ماجوج 683
سد ذوالقرنین کی جگہ 685
ذوالقرنین کے زمانے میں انسانی تمدن 686
۱۔ انسانی مدد 690
۲۔ لوہا 691
۳۔ ایندھن 692
۴۔ تانبا 692
۵۔ بوجھ اٹھانے والے جانور 693
۶۔ کھانے پینے کے وسائل 694
کورش( ذوالقرنین)کا تاریخی سد 696
انوشیروان اور دیوار"دربند " کا بنانا 699
"دربند"کی دیوار 700
کیاکورش ہی ذوالقرنین ہیں 702
روایتوں میں ذوالقرنین 705
کورش کی شخصیت کے مبہم پہلو کا ازالہ 707
کورش وہی خدا کا نیک بندہ ہے 708
کورش کا منشورحقوق بشر 712
کورش کا یہودیوں کی آزادی اور معبد مقدس کی دوبارہ تعمیر کا حکم 714
کورش کا مذہب اور ان کے ایمان پر دلائل 714
غور طلب نکتہ 717
تاریخ میں سد کو کورش کے نام سےکیوں نہیں جانا گیا؟ 720
سد مآرب 722
سد مآرب کی خصوصیات اور اسے تعمیر کرنےو الے 728
دیوار چین 735
اسکندر مقدونی پر ایک اجمالی نظر 740
فرعون اور اس کی قوم کی نو نشانیاں 746
بنی اسرائیل اور مصر کی زندگی پر ایک سرسری نظر 751
منابع ومآخذ: 757

دانلود فایل
پرداخت با کلیه کارتهای عضو شتاب امکان پذیر است.
  • ۵۲ نمایش

نظرات (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی